کیوں اجنبی تھے تم پاس ہوکے بھی
کیوں تھے لاپتا ساتھ ہوکے بھی
میری وجہ تمہی سے
میرا رابتا تمہی سے
کہتا آج کل خود ہی سے
دل کو تو میرے دیوانا لگتا ہیں
آج پھر وہ پل سہانا لگتا ہیں
دل کو تو میرے دیوانا لگتا ہیں
آج پھر وہ پل سہانا لگتا ہیں
عاشقی میں تیری گزرتے دن میرے
یادوں کا موسم بیگانا لگتا ہیں
دل کو تو میرے دیوانا لگتا ہیں
آج پھر وہ پل سہانا لگتا ہیں
ملے ہیں ہم پھر کیوں
گر رہیںگے ہم جدا
کیہدو نا اس دفہ
رہنا ہیں میرا بنکے سدا
راتیں اب میری تمہی سے
بھیگے بھیگے پل تمہی سے
ملاقاتیں میری تمہی سے
دل کو تو میرے دیوانا لگتا ہیں
آج پھر وہ پل سہانا لگتا ہیں
دل کو تو میرے دیوانا لگتا ہیں
آج پھر وہ پل سہانا لگتا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.