کچھ دیر کی مہلت
میں تجھسے یار لیتا
اس پل میں ساری کی
ساری عمر گزار دیتا
اگر مجھے یہ معلوم ہوتا
مجھے معلوم ہوتا
تھی وہ رات آخری
برسات آخری
اب تیری میری
ملاقات آخری
تھی وہ رات آخری
برسات آخری
اب تیری میری
ملاقات آخری
عشق میں جو ٹوٹ تی ہے
ہم وہ قسم ہو گئے
کیسے بتائیں کیسے ہے تم بن
خود میں دفن ہو گئے
سانسوں میں میرے گھولتی زہر
ہے آزماتی ہر گھڈی مجھے
دوری تیری
لمحات آخری
ہربات آخری
اب تیری میری
ملاقات آخری
تھی وہ رات آخری
برسات آخری
اب تیری میری
ملاقات آخری۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.