بھیگی بھیگی تیری یادوں میں
ڈوبے ہے ہم
تیری میری بس باتوں میں
ڈوبے ہے ہم
کتنی محبت باہوں میں لیکے
رات آئی ہیں
آؤ نا برسات آئی ہیں
آؤ نا برسات آئی ہیں
آؤ نا برسات آئی ہیں
ایسی ہوئیی ہے برساتیں
چھو کے تمہیں یہ
جھوم رہی ہے
تیری طرح ہی شرما کے
بوندیں یہ مجھکو
چوم رہی ہے
ایسا لگے ہیں
ایسا لگے ہیں
جیسے یہاں
بارات آئی ہیں
آؤ نا برسات آئی ہیں
آؤ نا برسات آئی ہیں
مرادوں سے یہ رات آئی ہیں
آؤ نا برسات آئی ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.