ایسا لگے کہی دور سے
ہر پل کوئی مجھکو بلایے
انجان سے پربت تالے
جھرنا چھلکے من کو
لبھایے ایسا لگے کہی دور سے
ہر پل کوئی مجھکو بلایے
انجان سے پربت تلے
جھرنا چھلکے من کو
لبھایے ایسا لگے کہی دور سے
ماربھومی کی اس ریت سے
دیکھو میری کیا ہوئی دشا
کبھی تن میرا جلنے لگا
کبھی من میرا شیتل ہئسا لگے کہی دور سے
ہر پل کوئی مجھکو بلایے
ایسا لگے کہی دور سے
کہتا ہیں یہ میرا ہردیہ
ندیا جیسی بہتی رہو
من کی مدھر اس ویگ کی
اب تو کوئی سیما نا ہو
ایسا لگے کہی دور سے
ہر پل کوئی مجھکو بلایے
انجان سے پربت تلے
جھرنا چھلکے من کو
لبھایے ایسا لگے کہی دور سے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.