چٹھیاں تو چٹھیاں لکھیاں
گلاں جو مٹھیاں لکھیاں
راکھیاں میں سجنا سانبھ کے
تجھسے ہی جینا سکھیا
یاداں تو جننیاں دتیاں
رکھیاں میں سجنا سانبھ کے
آتی ہو تو بارش لیتے آنا
جی بھرکے رونے کا دل کرتا ہے
رہتی ہے یہ خواہش ہوٹھوں پر ہی
جب بھی یہ دل میرا جو بھرتا ہے
کچھ خواب ہیں
لکھے کھتوں میں
تمکو سونپ دوں
اس درد کی زمین پے
میں خود کو روپ دوں
چٹھیاں تو چٹھیاں لکھیاں
گلاں جو مٹھیاں لکھیاں
رکھیاں میں سجنا سانبھ کے
تجھسے ہی جینا سکھیا
یاداں تو جننیاں دتیاں
رکھیاں میں سجنا سانبھ کے
وقت کی تھی ہمسے کچھ ناراضگی
کہہ نا سکے ہم وہ باتیں آج بھی
جنکو لیے ہم تم ہو گئے جدا
پھر بھی وہ لمحیں تم لیتے آنا
آدھہ ادھورے سے جو چھوٹے تھے
تارے بھی وہ سارے لیتے آنا
جو ہمنے دیکھا تھا کی ٹوٹے تھے
کچھ چل رہا ہے ساتھ ساتھ
اور ہے کچھ تھما
غم بہہ رہا ہے آس پاس
اور ہے کچھ جمع
چٹھیاں تو چٹھیاں لکھیاں
گلاں جو مٹھیاں لکھیاں
رکھیاں میں سجنا سانبھ کے
تجھسے ہی جینا سکھیا
یاداں تو جننیاں دتیاں
رکھیاں میں سجنا سانبھ کے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.