میرا یار بےوفا ہو گیا ہے
یہی شکایت کرتا ہے دل
سوچا نا تھا یوں جدا ہوںگے ہمارے راستیں
یوں جدا ہوگی ہماری ہر منزل
دشمن بھی جو کرنے سے ڈرے
ایسا کام دوست نے انجام دیا
سچے پیار کو سچی یاری کو
اس دنیا میں تونے بدنام کیا
بےوفا ہے تو، بےوفا ہے تو
بےوفا ہے تو ای یار
بےوفا ہے تو، بےوفا ہے تو
بےوفا ہے تو ای یار
دشمن بھی جو کرنے سے ڈرے
ایسا کام دوست نے انجام دیا
سچے پیار کو سچی یاری کو
اس دنیا میں تونے بدنام کیا
بےوفا ہے تو، بےوفا ہے تو
بےوفا ہے تو ای یار
بےوفا ہے تو، بےوفا ہے تو
بےوفا ہے تو ای یار
تیرے اس دھوکھے سے میری
زندگی ساری تباہ ہے
کیا کہوں اب اور میں تجھکو
بےشرم تو بیہیا ہے
توڑا ایک پل میں تونے ناتا
شرم باقی ہے کیا تجھمے
مر چکا ہے رشتہ پھر بھی
تو ہے ہمیشہ زندہ مجھمے
دشمن بھی جو کرنے سے ڈرے
ایسا کام دوست نے انجام دیا
سچے پیار کو سچی یاری کو
اس دنیا میں تونے بدنام کیا
بےوفا ہے تو، بےوفا ہے تو
بےوفا ہے تو ای یار
بےوفا ہے تو، بےوفا ہے تو
بےوفا ہے تو ای یار
کتنا پیار دیا مینے تجھکو
اپنا سب کچھ تجھکو مانا
کاغذ کے پھول میہکتے نہی ہے
مینے تجھسے بس یہ جانا
اب بھی دل میں تو ہی تو ہے
ایک تیری ہی آرزو ہے
بھولکے سب کچھ تو آجا
بس تیری ہی جستجو ہے
دشمن بھی جو کرنے سے ڈرے
ایسا کام دوست نے انجام دیا
سچے پیار کو سچی یاری کو
اس دنیا میں تونے بدنام کیا
بےوفا ہے تو، بےوفا ہے تو
بےوفا ہے تو ای یار
بےوفا ہے تو، بےوفا ہے تو
بےوفا ہے تو ای یار۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.