بھیج ہی دینا تھا تو بابول
پیار دیا کیو اتنا
کہی نہیں ممتا کا ساگر
ما کے آنچل جتنا
چھٹ گئی سکھیا بھر آئی انکھیا
چھٹ گئی سکھیا بھر آئی انکھیا
ونتی ہیں میری قہر ایک پل رک جانا
ایک پل رک جانا
جتنے آنسو آج بہائے
تنے بابول کے آنگن مے
میں اٹھنے ہی پھول بھرونگا
سجنی تیرہ دمن مے
سپنوں کے گاؤ مے پلکو کی چھو مے
چل گوری چل اس پار
کہے اب رک جنکہے اب رک جانا
ہیرے موتی نہیں میری چاہت
پیار تیرا صنم مانگتی ہو
دور کرنا نا قدمو سے مجھکو
صرف اتنی قسم مانگتی ہو
چھٹ گئی سکھیا بھر آئی انکھیا
ونتی ہیں میری قہر ایک پل رک جانا
ایک پل رک جانا
جب تک ہیں جیون کی دھارا
رہیگا اپنا ایک کنارا
یہ بندھن نا ٹوٹ سکےگا
ساتھ کبھی نا چھٹ سکےگا
سپنوں کے گاؤ مے پلکو کی چھو مے
چل گوری چل اس پر۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.