زلفیں جو چہرے سے ہٹا لے تو
تو رات میں دن ہو جائے
آنکھوں سے آنکھیں ملا لے تو
تو جینا ناممکنہ ہو جائے
سمجھ کے پرے حسن یہ تیرا
ہاں چھونے کو کرے کیوں من یہ میرا
ہاں سانسیں گئی ساتھ چھوڑ میرا
زمین پے نہیں کوئی توڑ تیرا
بیبی چہرا ہے چمکیلا مہضبینہ
آئی تو پریوں کے جہاں سے
باڈی ہے تیری تھریلر تو لگے کلر
ہاں کوئی ہمیں تجھسے بچا لے
چہرا ہے چمکیلا مہضبینہ
آئی تو پریوں کے جہاں سے
باڈی ہے تیری تھریلر تو لگے کلر
ہاں کوئی ہمیں تجھسے بچا لے
تیری اداؤں پے جانے جان
شایروں نے ہے لکھ دی کتابیں
کھشبو تیری سے اتر بنے
تیری آنکھوں سے بنتی شرابیں
ہاں تیری ادا کے آگے صنم
ہے کس میں ہی دم کی ٹک جائے
ہو اید میری تو دکھ جائے
میں لکھتا نہیں تو لکھوایے
ہاتھ تو رکھ کے تو دیکھ چاہئے جو تجھے
نا قدموں میں رکھ دوں میں لاکے
چہرا ہے چمکیلا مہضبینہ
آئی تو پریوں کے جہاں سے
باڈی ہے تیری تھریلر تو لگے کلر
ہاں کوئی ہمیں تجھسے بچا لے
چہرا ہے چمکیلا مہضبینہ
آئی تو پریوں کے جہاں سے
باڈی ہے تیری تھریلر تو لگے کلر
ہاں کوئی ہمیں تجھسے بچا لے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.