دل تو ای چاہے ہرپل تمہے ہم
بس یوں ہی دیکھا کرے
ہو مر کے بھی ہم نا تمسے جدا ہو
آؤ کچھ ایسا کرے
مر نا جاؤ کہیں ہوکے تمسے جدا
نظر کے سامنے جگر کے پاس
نظر کے سامنے جگر کے پاس
کوئی رہتا ہیں وہ ہو تم
وہ ہو تم
بےتابی کیا ہوتی ہیں
پوچھو میرے دل سے
تنہا تنہا لوٹ آؤ
میں تو بھری محفل سے
مجھ میں سما جا
آ پاس آجا
ہمدم میرے ہمنشی
دل ہے کی مانتا نہیں
ہو دل ہے کی مانتا نہیں
تیری وفاییں تیری محبت
سب کچھ ہیں میرے لیے
تونے دیا ہیں نذرانہ دل کا
ہم تو ہیں تیرے لیے
اب مجھے چھوڑ کے
دور جانا نہیں
نظر کے سامنے جگر کے پاس
نظر کے سامنے جگر کے پاس
کوئی رہتا ہیں وہ ہو تم
یہ بیقراری کیوں ہو رہی ہیں
یہ جانتا ہی نہیں
ہو دل ہے کی مانتا نہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.