آنسؤں کا شہر میں بن گیا
میںنے جبسے تجھے ہے کھو دیا
آنکھیں تیری بھی نم تھی ہوئی
درد سے دل تیرا بھی رو دیا
نا میںنے توڈا دل تیرا
نا ہی تونے کبھی میرا
ربا تو ہی بتا
کیوں یہ ہو گیا ہے
دور ہو گیا کیوں
تو دور ہو گیا
ربب کو یہ کیسے
منظور ہو گیا
دور ہو گیا کیوں
تو دور ہو گیا
ربب کو یہ کیسے
منظور ہو گیا
دور ہو گیا کیوں
تو دور ہو گیا
ربب کو یہ کیسے
منظور ہو گیا
کھو کر
میرے ہاتھوں سے تیری لکیریں
میںنے کھوئی تقدیریں
میرے گرور کھو گیا
کھویا
تیرے ساتھ جیے جو سویرے
تیری شام وہ دوپہریں
وہ فطور کھو گیا
نا میںنے چھوڑی تھی کھدائی
کیو یہ ملی ہے جدائی
آنکھ بھر آئی
سپنا چور ہو گیا
سانسیں تھوڑی سی بچی ہے
جنمے تو ہی تو بسی ہے
تو ہی سانس لےنے کی وجہ
نا میںنے توڈا دل تیرا
نا ہی تونے کبھی میرا
ربا تو ہی بتا
کیوں یہ ہو گیا ہو
دور ہو گیا کیوں
تو دور ہو گیا
ربب کو یہ کیسے
منظور ہو گیا
دور ہو گیا کیوں
تو دور ہو گیا
ربب کو یہ کیسے
منظور ہو گیا
دور ہو گیا کیوں
تو دور ہو گیا
ربب کو یہ کیسے
منظور ہو گیا
دل یہ کہہ رہا بےچارا
لوٹ آئیگا تو یارا
تب یہ کہہ دونگا کھدا سے
ساتھ ٹوٹے نا ہمارا
کب تک دور یوں رہیںگے
یوں ہی یادوں میں جلینگے
آجا تھام لے مجھے پھر
مجھکو جینا ہے دوبارہ
دور ہو گیا
دور ہو گیا
دور ہو گیا
ہے ای ای
دور ہو گیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.