اس دھرا پر ایک سندر
دیش کرناٹک جہاں پر
ایک تھا کالنگبالا
ہیں اسی کی یہ کتھا
پیڑ نیچے بیٹھ جاتا
جھوم کر بنسی بجاتا
مام لے لے کر بلاتا
پریم سے ہر گائے کو
آ ری گنگا گوری آجا
تنگبھدر تو بھی آجا
پنیہ کوٹی ماں آجا
آ ری شیاما تو بھی آ
بول سن گوالے سب
آ کھڑے ہوتے نکٹ
وہ دودھ دوہنے بیٹھتا
تو پل میں بھر جاتے گھڑے
ایک ٹھی ماں پنیکوٹی
ہیں اسی کی یہ کتھا
پاس پربت کی گپھا میں
اس گھنے جنگل میں کوئی
باگھ رہتا تھا بھیانک
آج تھا بھوکھا پڑا
گھات میں تھا
وہ جھپت کے
بیچ کوڑا جو گراج کے
در گئی گاییں اچانک
اور بھاگی پران لے
لاڈ بچھڑے کو لڑاؤں
دودھ جاتے ہی پلاؤں
لوٹ کر گھر جا رہی ٹھی
پنیہ کوٹی سوچتی
لو ملا آہار مجھکو
سوچ من میں باگھ اسکو
گھیر آدھہ راستے میں
ہو گیا گری سا کھڑا
ایک ٹھی ماں پنیکوٹی
ہیں اسی کی یہ کتھا
بھوکھ سے بولا تڑپ کے
میں پڑونگا ٹوٹ تجھ پے
اور تجھے نیچے گرا کیر
فاد کھاؤنگا ابھی
جوڑتی ہوں ہاتھ تیرہ
لال بھوکھا راہ دیکھیں
دودھ پھورن میں پلاکے
لوٹ آؤنگی یہاں
پران دوں نا وچن جائیں
ستیہ ہی ماں باپ بھائی
جو وچن توڑے اس پرپربھو نہیں کرتے کرپا
ایک ٹھی ماں پنیکوٹی
ہیں اسی کی یہ کتھا
لال بیٹھا
باگھ بھوکھا
میں وچن دے لوٹنے کا
اسلئے آئی کے تجھکو
آنکھ بھر کے دیکھ لوں
دودھ میں کسکا پیونگا
بولو کسکو ماں کہونگا
میں اناتھوں سا جیونگا
کون دیگا آسرا
او میرے بچپن کی سکھیوں
ایک ونتی میری سنیو
یہ ہوا بے-ماں کا
اسکو لال اپنا جانیو
سینگ آگے طانیو نا
لات پیچھے ماریوں نا
اس ابھاگے کو تم
اپنے لال جیسا مانیو
ایک ٹھی ماں پنیکوٹی
ہیں اسی کی یہ کتھا
دیر نا ہو سوچیں من میں
گائے بچھڑے سے بچھڑ کے
جھت گپھا کے دوار پہنچی
اور بولی باگھ سے
پیشیاں لو منس بھی لو
لو جگر کا خون پی لو
لو مٹا لو بھوکھ اپنی
اور بھائی خوش رہو
بھوکھ بھولا زندگی میں
باگھ پہلی بار رویا
میں ادھم ماروں اسے
تو مجھے دھہکار ہیں
دھنیہ ہیں تو بہن میری
میں نا لونگا جان تیری
یہ کہا اوپر سے کوڑا
پران اسنے تازہ دیے آئے
ایک ٹھی ماں پنیکوٹی
ہیں اسی کی یہ کتھا
نام ہری ہر کرشن کا لے
ہر مکر سنکرانتی کو
ونش دھار پوجے جو مجھکو
پورن ہو ہر کامنا
جو بھی سن لے اس کتھا کو
پورن ہو ہر کامنا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.