فضول فضول ہے
فضول جینا فضول ہے
بےپناہ یادیں سمیٹے
لمحیں جو سنگ جئیے تھے
اٹھ اٹھ کر راتوں میں
ہمنے جو وادے کیے تھے
ان وعدوں کی
ہر شرطیں قبول ہے
یہ زندگی لگتا ہے جانا
تیرے بنا فضول ہے
یہ زندگی لگتا ہے جانا
تیرے بنا فضول ہے
فضول ہے تیرے بنا زندگی
فضول ہے تیرے بنا زندگی
فضول ہے ہاں ہاں
جب تجھے پایا نہیں تھا
تو تجھکو کھویا میں کیسے
زخم تو دیکھتا نہیں ہے
پر درد ہوتا ہے کیسے
شائد یہ عشق
آنکھوں میں دھل ہے
یہ زندگی لگتا ہے جانا
تیرے بنا فضول ہے
یہ زندگی لگتا ہے جانا
تیرے بنا فضول ہے
فضول ہے تیرے بنا زندگی
ہو ہو
فضول ہے تیرے بنا زندگی
تیرے بنا
فضول ہے ہاں
تیرے بنا ہاں ہاں
فضول ہے
فضول فضول ہے
فضول جینا فضول ہے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.