انگاروں سے جو کھیلوگے
وہ سب جلا دیںگے
انصاف کریگا معاف نا
تمہے کیا پتا ہم آگ ہے
ہمکو نا جلنا تم سکھلاؤ
ہلے کو دے ہلا شیری اوہ ہو
ہلے کو دے ہلا شیری اوہ ہو
ہلا شیری، ہلا شیری
ہلے کو دے ہلا شیری اوہ ہو
ہلا شیری، ہلا شیری
جب زلم سیاست کرتی ہے
تو خون کھولنے لگتا ہے
جب لاٹھی باتیں کرتی ہے
تو پتھر بولنے لگتا ہے
انصاف کریگا معاف نا
تمہے کیا پتا ہم آگ ہے
ہمکو نا جلنا تم سکھلاؤ
ہلے کو دے ہلا شیری اوہ ہو
ہلے کو دے ہلا شیری اوہ ہو
ہلا شیری، ہلا شیری۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.