ہستے مکھ تازہ دیا راج
ہیں دیو رشی اوتاری
جاگ کو ستیہ کا پتھ سکھایا
ستیہ وچن وارٹ دھاری
میٹھی بچ نا سکا آج
تک کوئی بھی جھرنا کی بنی
ہرش چندر سا راجہ
دیکھو بھرے نیچ گھر پانی
جو تھی ماہرانی ماہلو کی
وہ آج بنی ہیں داسی
منج رہی ہیں برتن
دیکھو مکھ پر نہیں اداسی
ہیں ودھنا لیلا کا تیری
کوئی نہیں پا سکتا پر
آج چکتی کرتا پارگھر نانہا سا راجکمار
کاندھے کملیا ہاتھ
مے لاٹھی ایک لنگوٹی دھاری
سدر کی سیوا کرنے چلا
ہیں ستیہ وچن وارٹ دھاری
انہونی کی ہوئی آج یہ
کوئی مجھے بتا دے
دھرتی پھٹ جائے آج ارے
وہ گگن اگن برسادے
گگن اگن برسادے
اب رکھ دے کرم کو اپنے
نیر گئے بھاگیہ ودھاتا
پیارے پتر کی چتا جلانے
چلی بلکتی روٹی ماتا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.