اس نقلی سی دنیا میں
ذرا سا بھی اب میرا
من نا لگے من نا لگے
پیار اتنا کر یار میرے
مجھے کم نا لگے کم نا لگے
غم اتنا پی چکی مجھے اب کوئی
غم نا لگے غم نا لگے
مجھمے آکے مل جا تو ایسے
ہم ہم نا لگے ہم نا لگے
ہوں بھیڑ میں بھی تنہا سی میں
ہوں میں اکیلی سی
آکے مجھے تو سلجھا دے
میں ایک پہیلی سی
کوئی جادو سا مجھپے چلا دے
مجھے تاروں کی سیر کرا دے
رہکے ہوش میں کیا ہی کرونگی
آجا میرے ہوش اڑا دے
کوئی جام تو ایسا پیلا دے
میرے خون میں کچھ تو ملا دے
رہکے ہوش میں کیا ہی کرونگی
آجا میرے ہوش اڑا دے
میرے کان میں آکے کہتی مجھے
ایک طلب سی اٹھتی رہتی مجھے
میں بیسبری سی ہو گئی ہوں
میں بیکدری سی ہو گئی ہوں
میری آنکھوں میں تو کاجل بھر دے
برسونگی میں بادل کر دے
سن نے میں آیا تو پاگل ہے
مجھکو بھی تو پاگل کر دے
میرے آنکھوں سے آنسو گرا دے
مجھے پوری کی پوری ہلا دے
رہکے ہوش میں کیا ہی کرونگی
آجا میرے ہوش اڑا دے
کوئی جام تو ایسا پیلا دے
میرے خون میں کچھ تو ملا دے
رہکے ہوش میں کیا ہی کرونگی
آجا میرے ہوش اڑا دے
اس مرض کی دوائی چاہیے
تو رگوں میں سمایی چاہیے
جہاں جو لکھوں بس تیرا نام لکھوں
ایسی لکھنے والی سیاہی چاہیے
کھدا ہے تو کھدائی چاہیے
یا اس جسم سے رہائی چاہیے
تو ہے تو میں ہوں یقیناً
نہیں تو مجھے اس وجود کی
تباہی چاہیے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.