اس عشق او محبت کی
کچھ ہیں عجیب رسمیں
کبھی جینے کے وادے
کبھی مرنے کی قسمیں
نا یہ تیرہ بس میں
نا یہ میرے بس میں
کبھی جینے کے وادے
کبھی مرنے کی قسمیں
کبھی اتزار کرتے
برسات کی راتوں میں
کبھی رات گزر جائے
باتوں ہی باتوں میں
ایک درد مچلتا ہیں
اس دل کی نس نس میں
کبھی جینے کے وادے
کبھی مرنے کی قسمیں
گر ہمکو جدا کر دے
ایک بار جہاں کے ستم
ہر بار جنم لیکر
ہر بار ملینگے ہم
یوں عہد ای وفا کر لے
آ ملاکر آپس میں
کبھی جینے کے وادے
کبھی مرنے کی قسمیں
میں تیری محبت میں
ہر رسم نبھا دونگا
اپنی نیندے دیکر تیرہ
خواب سجا دونگا
ایسا ہی ہوتا ہیں جب
دل نا رہے بس میں
کبھی جینے کے وادے
کبھی مرنے کی قسمیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.