دل میں جو چھپا ہیں
آنکھوں سے بیاں کر دو
ہاں آج ساری باتیں
کھل کے ذرا کہہ دو
عشق نے ایسے تھاما ہے جیسے
خاموشیوں کو ملی جباں
ہاں دل میں جو چھپا ہے
آنکھوں سے بیاں کر دو
ہاں میںنے تو کب سے
اپنا بنایا ہے تمہیں
پلکوں کے سایے
دل میں بسایا تمہیں
ہاں دل میں جو چھپا ہیں
آنکھوں سے بیاں کر دو
ہاں آج ساری باتیں
کھل کے ذرا کہہ دو
تیری تسلی کے لیے
وادے وفا کے ہمنے کیے
لیکن کھدا یہ دیگا گواہی
کے بن تیرے ایک پل نا جئیے
میںنے بھی رب سے مانگا
دعاؤں میں تمہیں تمہیں
ہاں عاشقی میں
جینا سکھایا ہے ہمیں ہاں
دل میں جو چھپا ہیں
آنکھوں سے بیاں کر دو
ہاں آج ساری باتیں
کھل کے ذرا کہہ دو
عشق نے ایسے تھاما ہیں جیسے
خاموشیوں کو ملی جباں
ہاں دل میں جو چھپا ہے
آنکھوں سے بیاں کر دو
ہاں آج ساری باتیں
کھل کے ذرا کہے دو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.