جان جو گئے تھے گم ہی ملینگے
درد ہی سہینگے اس سفر میں
بڑھتے رہے یوں رک نا گئے کیوں
چلتے رہے اسی ڈگر میں
جانے کیوں دل کو
بیقرار کرتے رہے
تیری خطا نہیں میرا گناہ ہے یہ
کیوں تجھپے اعتبار کرتے رہے
تیری خطا نہیں میرا گناہ ہے یہ
کیوں تجھپے اعتبار کرتے رہے
تیری راہو میں بیٹھے ہوئے
منزل بھلا ہی بیٹھے تھے ہم
سب تھا غلط جو اسکو صحیح
خود سے بھلا کیوں کہتے تھے ہم
سچ کا ہی کیوں
انکار کرتے رہے
تیری خطا نہیں میرا گناہ ہے یہ
کیوں تجھپے اعتبار کرتے رہے
تیری خطا نہیں میرا گناہ ہے یہ
کیوں تجھپے اعتبار کرتے رہے
میںنے عشق کیا رے
تونے مجھکو درد دیا
کیا یہ حق تھا میرا
جو ایسی ملی ہے سجا
بھول گئے ہے اسکو
وہ جو تیری تھی ادا
میرا اپنا نصیب
جو بھی مجھکو ملا
رہتا تھا گم تجھمے صنم
دل کو کبھی بھی روکا نہیں
ہوگا کیا میرا ہوکے جدا
سوچا تھا ایسا کبھی ہوگا نہیں
ایسا یقین کیوں
ہر بار کرتے رہے
تیری خطا نہیں میرا گناہ ہے یہ
کیوں تجھپے اعتبار کرتے رہے
تیری خطا نہیں میرا گناہ ہے یہ
کیوں تجھپے اعتبار کرتے رہے
مر چکی ہے وہ محبت
جو تجھے کی تھی کبھی
تیری نشانی میرے پاس
ابھی بھی جندا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.