کسی کی بس ذرا سی
بےوفائی مار دیتی ہیں
محبت میں نا سوچا تھا
جدائی مار دیتی ہیں
کیا کہنا سب مناسب تھا
سمجھ لیتے نا آنکھوں سے
کیا کہنا سب مناسب تھا
سمجھ لیتے نا آنکھوں سے
تھے دستک دے رہے آنسوں
تیرے دل کے دریچوں سے
کی خوش فیہمی نا جانے کیں
میرا سب کچھ تمہی سے ہیں
پلٹ کر تم بھی نا دیکھو
یقیناً پھر کمی سی ہیں
الجھ کر بھی ملا کچھ نا
مجھے اپنے نصیبوں سے
جو تم ہی نا ہوئے اپنے
کیا لےنا پھر رکیبوں سے
ہیں رونا عمر بھر میںنے
جدا حس کر کیا تونے
وفا کی بات کرتے تھے
دیا کیسا دیگا تونے
ہوئے آدی تمہارے جو
محبت چھوڑ دی تونے
مگر یہ ایدھ کرتے ہیں
جدائی ہم نبھائینگے
کسی پے مار کے بھی
جیتے ہیں کیسے یہ دکھائینگے
دیے بھی تو دیے کیسے
یہ تمنے زخم کاٹوں سے
پھکٹ تجھکو ہی دیکھنے ہیں
ہوا کچھ نا طبیبوں سے
کیا تھا استکھرا تو
تیری الفت کو دیکھا تھا
میں سیدھا عشق پے پہنچا
محبت کو نا دیکھا تھا
کنارے پر لگا کر کیوں
کنارا ہمسے کر بیٹھے
ٹاکرے تیری چاہت کے
ادھورے تھے جو کہہ دیتے
یوں جانا چھوڑ کر تیرا
یوں ہی چپ چاپ سہہ لیتے
نا ہوتے در بدر تجھمے
نا ہوتے ہم مشیروں سے
لکھا تھا ساتھ بس اتنا
سمجھ لیتے لکیروں سے
کیا کہنا سب مناسب تھا
سمجھ لیتے نا آنکھوں سے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.