کیا یہ غریب انسان جہاں مے
جینے کے حقدر نہیں
جیسے تمہی دنیا کے کھدا ہو
اور کوئی پلنہر نہیں
ایک ایک تنکے پر یو کب تک
انسانوں کا خون بہیگا
آخر اس دنیا مے ہمیشہ
کون رہا ہیں کون رہیگا
ایک ایک تنکے پے کب تک
انسانوں کے ہاتھو آخر
بکتا رہیگا انسان کب تک
ماں بہنو کی اعزت سے یو
ماں بہنو کی اعزت سے یو
کھیلینگے یہ حیوان کب تکھیلینگے یہ حیوان کب تک
اور کہا تک طاقتوار
کا زور چلیگا
آخر اس دنیا مے ہمیشہ
کون رہا ہیں کون رہیگا
ایک ایک تنکے پے کب تک
جنگل کے بادل ٹکرائینگے
امن کے پرچھم لہرائینگے
ہو کے رہیگی ایسی سہر بھی
ہو کے رہیگی ایسی سہر بھی
جس سے اندھیرے مٹ جائینگے
جس سے اندھیرے مٹ جائینگے
جس سے اندھیرے مٹ جائینگے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.