چندئی مکسرائے جب
ہوا کچھ کہے
سمجھو میری سدایے
ہیں تیرہ ساتھ میں
جو گھانا ہو فضا میں اندھیرا
لایینگے ہم سویرے تیرہ لیے
لے چلے لے چلے
یادوں کے یہ قافلے
جائینگے ہم جہا
یہ زمین آسما ملے
نارم بوندو کی رم جھم
پہلی بارش نے دن
دو پہر گرمیو کی
شرم وہ سرد سی
روٹ کوئی کوئی موسم
کوئی گھڑہو ساتھ میں ہم کو
ہردم تم پاؤگے
لے چلے لے چلے
آہتے دھیمی دھیمی تیری
آواز کی چھوٹی چھوٹی
سی باتیں وہ شرارت
بھاری ان پلوں ان لمہو
کی جادوگری ہو آج بھی
ہیں سانجھویے دل میں
میرے لے چلے لے چلے
یادوں کے یہ قافلے
جائینگے ہم جہا یہ
زمین آسما ملے
لے چلے لے چلے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.