خود سے بھرا بھرا ہیں من
تیری اور چل پڑا ہیں من
ہوکے جدا جہاں سے یہ
تجھمے ہی کھو چلا ہے من
بیپھکر سارے فکر سے
ہر وقت تیرے ذکر سے
یہ ہیں جڑا ہوا
تیرے عشق میں یہ ہمدم
من باورا ہوا
تیرے عشق میں یہ ہمدم
من باورا ہوا
تیرے عشق میں یہ ہمدم
من باورا ہوا
بےتابیوں کو میری
تو تھام لے ذرا
ان مخملی لبوں سے
میرا نام لے ذرا
مجھمے پھنا تو کردے
جذبات یہ تیرے
چاہو میں تجھ کو کتنا
تو جان لے ذرا
خاموشیاں بھی اب میری
باتیں تیری کرنے لگی
کیا مازرا ہوا
تیرے عشق میں یہ ہمدم
من باورا ہوا
تیرے عشق میں یہ ہمدم
من باورا ہوا
او ملتے ہیں مشکلوں سے
ایسے حسین پل
تو بھی ارادے اپنے
لے اب ذرا بدل
دستک یوں بار بار
دیتا نہیں کوئی
وقت یہ ہاتھ سے نا
جائے کہیں پھسل
پاگل میری نا مانے کیوں
ضدی ہیں دل نا جانے کیوں
ضد پے اڑا ہوا
تیرے عشق میں یہ ہمدم
من باورا ہوا
تیرے عشق میں یہ ہمدم
من باورا ہوا
تیرے عشق میں یہ ہمدم
من باورا ہوا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.