مجھے معاف کر آئی دلربا
میں شکار ہو حالت کا
تو ہیں صبح کی روشنی
میں ہو اندھیرا رت کا
پر کٹ چکے ہو جسکے وہ
پنچھی کبھی اڑتا نہیں
پر کٹ چکے ہو جسکے وہ
پنچھی کبھی اڑتا نہیں
ٹوٹ جاتا ہیں جو دل وہ
دل کبھی جڑتا نہیں
ہیں خبر مجھے تیرہ پیار کی
ہیں پتا تیرہ ججابات کا
مجھے معاف کر
ناکم سی یہ زندگی بس
نم کی ہیں زندگنکام سی یہ زندگی بس
نم کی ہیں زندگی
جو تیرہ کم نا آ سکی
کس کم کی ہیں زندگی
مجھسے نا دیکھا جائے ہیں
جلنا تیرا دن رت کا
مجھے معاف کر
تجھسے جدا ہونے کا گم
سہہ نا سکونگا تیری قسم
تجھسے جدا ہونے کا گم
سہہ نا سکونگا تیری قسم
آتے ہی وہ ظالم گھڑی
میرا نکل جائیگا دم
بس آخری ہوگا وہ دن
میری نامراد ہیت کا
مجھے معاف کر۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.