نا جانے چاند کیسا ہوگا
تم سا ہیں تو نہیں
نا جانے چاند کیسا ہوگا
تم سا ہیں تو نہیں
ہوںگی رنگین یہ ستارے
تم سے رنگین تو نہیں
نا جانے چاند کیسا ہوگا
آتے ہیں نیل آسما پے
جانے کدھر سے ستارے
آتے ہیں نیل آسما پے
جانے کدھر سے ستارے
جلتا ہیں سارا ہی جمانا
تیری نظر کے سہرے
دل چاہیں آسما کو چولو
لے چل ہمے بھی وہی
نا جانے چاند کیسا ہوگا
چھائیے ہیں کالے کالے بدلکیا تمنے جلفیں بکھیری
چھائیے ہیں کالے کالے بادل
کیا تمنے جلفیں بکھیری
کھو جو جاکے بدلو مے
کب سے تامنا میری
جانے دو خواب کی یہ باتیں
ہمکو کو ہیں انپے یقین
نا جانے چاند کیسا ہوگا
سارے جمانے سے نرالی
ہم کوئی دنیا بسایے
سارے جمانے سے نرالی
ہم کوئی دنیا بسایے
دل کے رنگیلے سپنوں سے
مافل رنگینی سجایے
ایسا جہاں ہسی کہا پے
ہوگا کہی نا کہی
نا جانے چاند کیسا ہوگا
تم سا ہیں تو نہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.