ندیوں سے بھی نکل جانا
سمندر سے بھی نکل جانا
میری زندگی سے نکل گئی تو
میرے اندر سے بھی نکل جانا
رارا رارا رارا
ہو ہو ہو
ندیوں سے بھی نکل جانا
سمندر سے بھی نکل جانا
میری زندگی سے نکل گئی تو
میرے اندر سے بھی نکل جانا
پتھر کی ہے تو مورت کوئی
تیری نہیں اب ضررت کوئی
پتھر کی ہے تو مورت کوئی
تیری نہیں اب ضررت کوئی
میں جہاں شائری کروں
اس مندر سے بھی نکل جانا
رارا رارا رارا
ہو ہو ہو
ندیوں سے بھی نکل جانا
سمندر سے بھی نکل جانا
میری زندگی سے نکل گئی تو
میرے اندر سے بھی نکل جانا
ہو تیرے جانے کے بعد صنم
جام پے جام لگنے لگا
ہو رونے کی اتنی عادت پڑی
حسنہ حرام لگنے لگا
ہو تیرے جانے کے بعد صنم
جام پے جام لگنے لگا
ہو رونے کی اتنی عادت پڑی
حسنہ حرام لگنے لگا
جانی تو ایک کھنڈر ہے
اس کھنڈر سے بھی نکل جانا
رارا رارا رارا
ہو ہو ہو
ندیوں سے بھی نکل جانا
سمندر سے بھی نکل جانا
میری زندگی سے نکل گئی تو
میرے اندر سے بھی نکل جانا
تیرے بنا نا جینے کا
وعدہ تھا تجھسے
وعدہ پورا کرنا تھا
سو کر گئے ہم
تیرے بنا رہنے سے تو
مرنا اچھا تھا
مبارک ہو
لو مر گئے ہم۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.