پروانے کو بجھے دیے
پر کبھی نا جاتے دیکھا
پروانے کو بجھے دیے
پر کبھی نا جاتے دیکھا
جلے دیے پر لاکھوں کو
ہیں جان لٹاتے دیکھا
نئے ساز کی لہر میں
سبکو موج مناتے دیکھا
ٹوٹے تار پے ہمنے ہمنے
کسی کو کبھی نا گاتے دیکھا
سوئے تار پے کسی کو آج
کسی کو آج پریت جگاتے دیکھا
سوئے تار میں کسی کو آجکیسی کو آج پریت جگاتے دیکھا
چار آنکھوں کو چپکے چپکے
ہمنے گاتے دیکھا
اجڑے بن میں بسنت روٹ کو
آج ہیں آتے دیکھا کلیوں کو ہیں
سکھی دال پر مسکاتے دیکھا
آج پریت کی دلہن کو
گھونگھٹ سرکاتے دیکھا
آج پریت کی دلہن کو
گھونگھٹ سرکاتے دیکھا
آج چکوری کے من میں
چندا کو سماتے دیکھا
چندا کو سماتے دیکھا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.