راستے جدا جدا ہوئے
خواب کیوں خفا خفا ہوئے
بارشیں بھیگا کے یوں گئی
جل بجھے دھواں دھواں ہوئے
راستے جدا جدا ہوئے
خواب کیوں خفا خفا ہوئے
بارشیں بھیگا کے یوں گئی
جل بجھے دھواں دھواں ہوئے
یہ تیرا اور میرا کارواں
ایک لمحے میں تھم سا گیا
وہ تیرا اور میرا آسمان
دور پیچھے کہیں رہ گیا
کھویا کھویا لاپتا
کیوں نا خود سے واسطہ
جس جگہ ملے تھے ہم کہیں
آج تک رکا ہوں میں وہیں
کچھ نہی بچا ہے اب یہاں
پہلی سی وہ خوشبوییں نہی
یہ تیرے اور میرے درمیاں
کچھ نا کچھ رہ گئی کھامیاں
وہ تیرا اور میرا آسمان
دور پیچھے کہیں رہ گیا
کھویا کھویا لاپتا
کیوں نا خود سے واسطہ
کھویا کھویا لاپتا
کیوں نا خود سے واسطہ
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.