رات بھر حجر میں
کیا کیا ہوا کیا نا ہوا
صبح تک بیڈ میں سانس تھامے ہوئے
اپنے انباکس کا چہرا تکتا رہا
رات بھر
ایک ہی میل آنے کی امید میں
جگنؤں کی طرح جلتا بجھتا رہا
رات بھر
رات بھر حجر میں
کیا کیا ہوا کیا نا ہوا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.