نی ٹوٹ گئی یاریاں
گلاں وی مکی ساریاں
ہاں ٹوٹ گئی یاریاں
اب جدا ہوئے ایسے بن گئے
جیسے دو کنارے
نی ٹوٹ گئی یاریاں
گلاں وی مکی ساریاں
ہاں ٹوٹ گئی یاریاں
اب جدا ہوئے ایسے بن گئے
جیسے دو کنارے
اپنا ہوا ہے غیر سا
ربا کھیریا
اب پیار سے ہوا ویر سا
ربا کھیریا
اپنا ہوا ہے غیر سا
ربا کھیریا
اب پیار سے ہوا ویر سا
ربا کھیریا
چہرا تیرا نا دکھے تو
رات نا ڈھلے
دعاؤں میں شامل تو پھر
کیوں ہے فاصلے
سو شکایتے ہے خود سے
تجھسے کچھ گیلے
ہے فلک زمین سے رشتے
ملکے نا ملے
شرو ہوئی ہے دوریاں
ختم روح داریاں
ہاں ٹوٹ گئی یاریاں
ہاتھ اپنا تو رکھنا
اسکے سر پے میہر کا
اپنا ہوا ہے غیر سا
ربا کھیریا
اب پیار سے ہوا ویر سا
ربا کھیریا
اپنا ہوا ہے غیر سا
ربا کھیریا
اب پیار سے ہوا ویر سا
ربا کھیریا
اپنا ہوا ہے غیر سا
ربا کھیریا
اب پیار سے ہوا ویر سا
ربا کھیریا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.