رہبر بنکے گمراہ تو کر گیا
ہمدرد بنکے درد تو دے گیا
رہبر بنکے گمراہ تو کر گیا
ہمدرد بنکے درد تو دے گیا
تو ہی تو آیا تھا
لے کر کنارے پے
ہاتھ کیوں چھوڑا
پھر ڈوب گیا
موسمو کی طرح
ان لکیروں کی طرح
موسمو کی طرح
ان لکیروں کی طرح
تو بھی بدل کیوں گیا
رہبر بنکے گمراہ تو کر گیا
ہمدرد بنکے درد تو دے گیا
رہبر بنکے گمراہ تو کر گیا
ہمدرد بنکے درد تو دے گیا
عادت لگی ہے تیری
چھوٹتی ہی نہیں
دیکھ نا لوں جب تک تجھے میں
دل کو تسلی ملتی نہیں
فیصلہ لے لیا
یہ کیسا دل نے تیرے
سمجھایا کیوں نہیں
کیا ہوگا بن تیرے
رہبر بنکے گمراہ تو کر گیا
ہمدرد بنکے درد تو دے گیا
رہبر بنکے گمراہ تو کر گیا
ہمدرد بنکے درد تو دے گیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.