شام سے آنکھ میں
نامی نامی سی ہیں
شام سے آنکھ میں
نامی نامی سی ہیں
آج پھر آپ کی
کمی کمی سی ہیں
شام سے آنکھ میں
نامی نامی سی ہیں
اجنبی سی ہونے لگی ہیں
آتی جاتی سانسے
آنسؤں میں کھڑی ہوئی ہیں
روتی ہوئی سی یادیں
اجنبی سی ہونے لگی ہیں
آتی جاتی سانسے
آنسؤں میں کھڑی ہوئی ہیں
روتی ہوئی سی یادیناج کیوں رات یوں
تھامی تھامی سی ہیں
شام سے آنکھ میں
نامی نامی سی ہیں
پتھروں کے ہوٹھوں پے
ہمنے نام تراشا اپنا
جاگی جاگی آنکھوں میں
بھر کے سویا ہوا سا سپنا
پتھروں کے ہوٹھوں پے
ہمنے نام تراشا اپنا
جاگی جاگی آنکھوں میں
بھر کے سویا ہوا سا سپنا
آنکھ میں نیند بھی
تھامی تھامی سی ہیں
شام سے آنکھ میں
نامی نامی سی ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.