تھی بڑی دیر چھپی اب زارا آواز ہو
اندھیروں کے شہر میں صبح کا اگاز ہو
بولا کسنے چلنا، ہوا پے ممکنہ نہیں
فلک کو چوم لےنے کا شائد یہی اندازہ ہو
فلک کو چوم لےنے کا شائد یہی اندازہ ہو
تھی بڑی دیر چھپی اب زارا آواز ہو
اندھیروں کے شہر میں صبح کا اگاز ہو
بولا کسنے چلنا، ہوا پے ممکنہ نہیں
فلک کو چوم لےنے کا شائد یہی اندازہ ہو
فلک کو چوم لےنے کا شائد یہی اندازہ ہو
امید ہو، ایک گیت ہو، پنکھ ہو، پرواز ہو
اندھیروں کے شہر میں صبح کا اگز ہو
فلک کو چوم لےنے کا شائد یہی اندازہ ہو
اندھیروں کے شہر میں صبح کا اگاز ہو
سپنوں کی چتا جلکے
کالی سی رات بن گئی
امید کی تھی گھڑیاں
دھڑکن سی جیسی تم گئی
سپنوں کی چتا جلکیکالی سی رات بن گئی
امید کی تھی گھڑیاں
دھڑکن سی جیسی تم گئی
ٹھنڈی سی اڑتی راکھ سے ایک بت نیا بنانا
تھکے ہوئے پرندوں کو آکاش میں اڑانا
کچھ کر ایسا، سورج نکلے
وقت کی قلم سے، قسمت لکھ لے
دور ہو اندھیارا اور پتھر پگھلے
چاند کو گھر لائیں اور سورج نکلے
بھاگنا تو چھوڑ اپنے در سے آزاد ہو
اندھیروں کے شہر میں صبح کا آغاز ہو
فلک کو چوم لےنے کا شائد یہی اندازہ ہو
امید ہو، ایک گیت ہو، پنکھ ہو، پرواز ہو
اندھیروں کے شہر میں صبح کا آغاز ہو
فلک کو چوم لےنے کا شائد یہی اندازہ ہو
اندھیروں کے شہر میں صبح کا آغاز ہو
فلک کو چوم لےنے کا شائد یہی اندازہ ہو
اندھیروں کے شہر میں صبح کا آغاز ہو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.