نا زمین چاہیے
نا فلک چاہیے
مجھکو میرے صنم کی
جھلک چاہیے
نا زمین چاہیے
نا فلک چاہیے
مجھکو میرے صنم کی
جھلک چاہیے
انسے بچھڑا تو میں
بنجارا بن گیا
آسمان سے ٹوٹا ہوا
تارہ بن گیا
آسمان سے ٹوٹا ہوا
تارہ بن گیا
مجھسے ملا دے ربا
میرے سوہنے یار کو
مت آزما تو ایسے
میرے انتظار کو
سینے میں تیرے بھی
دل تو دھڑکتا ہوگا
کیں نہیں تو ملنے دیتا
دو دلو کے پیار کو
انسے بچھڑا تو دل
بیسہارا بن گیا
آسمان سے ٹوٹا ہوا
تارہ بن گیا
آسمان سے ٹوٹا ہوا
تارہ بن گیا آ
میرا نصیب ہے وہ
میرا حبیب ہے
فاصلے ہے درمیان پر
دل کے قریب ہے
تجھسے یہ التجا ہے
احسان اتنا کر دے
یار سے ملا سکے نا
تو یہ جان فنا کر دے
بچھڑا تو میں
بنجارا بن گیا
آسمان سے ٹوٹا ہوا
تارہ بن گیا آ
آسمان سے ٹوٹا ہوا
تارہ بن گیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.