آیا ہے یہ جب سے
لوٹا چین تب سے
بھوکے جانے کب سے
گئی دیکھو نیند ود اڑ
کتّے کا دم ٹیڑھا
سنتا نا کہنا میرا
گھر پے اسکا ہی ڈیرہ
لوٹ لوٹ گئی سارے سکھ
جیسے ہو پدھارے
دور دیش سے میرے کوئی چاچا
کیوں ہوٹل ٹھیہرے
شہر میں ہیں جو اپنا بھانجا
رات رات مجھے جگایے
ڈاٹو تو بھی باز نا آئے
رات رات مجھے جگایے
گن رے، دن رے، گن رے بھائی!
دیکھو میں جہا
چہرا اسکا دیکھتا
اسے پیار نا سمجھو
ہے یہ بھول بھلیا
گھوم گھوم اسکے پیچھے
چکّر آنے لگے مجھے
چلتی ریل سا بھاگے یہ
جانے کیسے، اڑے ایسے
روکیٹ سا چڑھے یہ
آئی گھر ایک، چھوٹی توپ، وسفوٹ روک
دے کوئی! بھاگا یہ یہ پلّا
گن رے، دن رے، گن رے بھائی
گرو کوئی گیانی مجھکو اتنا سمجھایے
چھوٹا سا پلّا، بھوچال کیسے لائے
پوچھ یہ جیسے ٹیل نہیں
دارا سنگھ کی گدا صحیح
رہتا دانت میں جکڑے یہ
جان کبھی، مان کبھی
ناڈا بھی نا چھوڑے یہ
نانی میری نانی
یاد آئی ہے اب مجھے
جانے اب میرا کیا ہوگا
رات رات مجھے جگایے
ڈاٹو تو بھی باز نا آئے
رات رات مجھے جگایے
گن رے، دن رے، گن رے بھائی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.