ہاتھوں سے یوں ہاتھ چھوٹے
ہائے رے دھیرے دھیرے
تجھسے ہم ایسے ٹوٹے
ٹوٹے دھیرے دھیرے
تڑپ یہ بڑھنے لگی ہے
کمی تیری یہ کھیلنے لگی ہے
مل جا ایک بار مجھسے
کیوں لائے جھوٹھے بہانے
کیوں لائے جھوٹھے بہانے
ہم مر رہے ہیں
تیرے بنا یہ تو کیوں نا جانے
ہم مر رہے ہیں
تیرے بنا یہ تو کیوں نا جانے
ہم مر رہے ہیں
تیرے بنا یہ تو کیوں نا جانے
آخری ہے سانس یہ میری
انمیں بھی بسا ہے تو
زندہ ہوں اب تک کیوں میں
اسکی بھی وجہ ہے تو
سینے سے اگر تو لگا لے
تیرا احسان ہوگا
قسم سے میرے لیے بھی
مرنا آسان ہوگا
تیری ایک جھلک کے ہم تو
آج بھی دیوانے
آج بھی دیوانے
ہم مر رہے ہیں
تیرے بنا یہ تو کیوں نا جانے
ہم مر رہے ہیں
تیرے بنا یہ تو کیوں نا جانے
ہم مر رہے ہیں
تیرے بنا یہ تو کیوں نا جانے
مل گیا کوئی اور تجھے
یا کوئی مجبوری ہے
ایسا کیا کام ہے جو
مجھسے ضروری ہے
ابیر اڈیکا تینو
پیاسا جویں پانی نو
لگدے نظر ہائے لگ گئی
ساڈی عشق کہانی نو
بھول گئے ہو کیوں تم
دن وہ پرانے
ہم مر رہے ہیں
تیرے بنا یہ تو کیوں نا جانے
ہم مر رہے ہیں
تیرے بنا یہ تو کیوں نا جانے
ہم مر رہے ہیں
تیرے بنا یہ تو کیوں نا جانے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.