جو مل کے بچھڑتے
بچھڑ کے وہ ملتے کیوں
سانسیں تھم جائیں
جو تو سامنے آئے
میں دیکھوں جدھر بھی
دیکھوں میں تجھی کو کیوں
خوشبو سی کیوں آئے
جو تو سامنے آئے
کیوں تو مجھمیں کیوں
ہے بستہ یوں تو بتا دے
اور کیوں تیری روح
ہے روبرو مجھسے تو بتا دے
یہ نینو کے ناطے
ملکر بن جاتے کیوں
جو نور چرایے
جو تو سامنے آئے
تو سامنے آئے
تو سامنے آئے
جو تو سامنے آتی ہیں
بس جاتی ہیں کیوں میری نظروں میں
تھوڑا تڑپاتی ہیں
اور تھوڑا ستاتی راتوں میں
جو تو سامنے آتی ہیں
بہلاتی بہلاتی پاؤں سے
جو تو سامنے آتی ہیں
رک جاتی ہیں سانسیں
کیوں تو مجھمیں کیوں
ہے بستہ یوں تو بتا دے
اور کیوں میری روح
ہے روبرو تجھسے تو بتا دے
مسکان یہ تیری
آتش بن جائے کیوں
اور آگ لگائے
جو تو سامنے آئے
تو سامنے آئے
تو سامنے آئے
جو مل کے بچھڑتے
بچھڑ کے وہ ملتے کیوں
سانسیں تھم جائیں
جو تو سامنے آئے
میں دیکھوں جدھر بھی
دیکھوں میں تجھی کو کیوں
خوشبو سی کیوں آئے
جو تو سامنے آئے
کیوں تو مجھمیں کیوں
ہے بستہ یوں تو بتا دے
اور کیوں تیری روح
ہے روبرو مجھسے تو بتا دے
یہ ساتھ ہمارا
کسکو سمجائے کیوں
دل دل بن جائے
جو تو سامنے آئے
تو سامنے آئے
تو سامنے آئے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.