تمہاری بےرخی سے
پریشان ہیں نظارے
تمہاری بےرخی سے
پریشان ہیں نظارے
زارا سا مسکرا کے
تم انہے دے دو سہرے
تمہاری بےرخی سے
پریشان کس لیے ہوتی ہو
تم اپنی جوانی سے
کشی اور من کا رشتہ
توہ رہیگا زندگنی سے
ہیں گھام کیسا کہو ہمسے
جو دل مے ہیں تمہریتمہاری بےرخی سے
جلیگا دل بہاروں کا جو
تم آنسو بہاؤگے
ملےگا چین کلیوں کو
اگر تم مسکرایوگی
اسکی زندگنی ہیں
جو اسے ہنس کر گزارے
تمہاری بےرخی سے
پریشان ہیں نظارے
زارا سا مسکرا کے
تم انہے دے دو سہرے
تمہاری بےرخی سے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.