تمہے وہ بھیگی ہوئی
رات یاد ہیں کے نہیں
تمہے وہ بھیگی ہوئی
رات یاد ہیں کے نہیں
تمہے وہ بھیگی ہوئی
رات یاد ہیں کے نہیں
وہ پہلی پہلی ملاقات
یاد ہیں کے نہیں
تمہے وہ بھیگی ہوئی
رات یاد ہیں کے نہیں
مچل رہی تھی میرے
سینے پر گھانی زلفیں
مچل رہی تھی میرے
سینے پر گھانی زلفیں
پگھل گئی تھی جاوا
رات یاد ہیں کے نہیں
تمہے وہ بھیگی ہوئی
رات یاد ہیں کے نہیں
دیے دھ جب میرے ہاتھوم تمہے ہاتھ اپنے
دیے دھ جب میرے ہاتھو
مے تمنے ہاتھ اپنے
لراز رہے دھ ہسی
ہاتھ یاد ہیں کے نہیں
تمہے وہ بھیگی ہوئی
رات یاد ہیں کے نہیں
ستارے سن کے جیسے
جھیپ جھیپ جاتے دھ
ستارے سن کے جیسے
جھیپ جھیپ جاتے دھ
نگاہ کہتی تھی وہ
بات یاد ہیں کے نہیں
تمہے وہ بھیگی ہوئی
رات یاد ہیں کے نہیں
وہ پہلی پہلی ملاقات
یاد ہیں کے نہیں
تمہے وہ بھیگی ہوئی
رات یاد ہیں کے نہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.