چہرے بدلتے جائینگے
چلتی جائیگی، چلتی جائیگی
یہ دنیا روکتی ہے کہاں
کسی کے بھی لیے
چہرے بدلتے رہے
زندگی ویسے ہی چلتی رہی
دنیا بدلتی ہے فطرت ہے
اسمیں ہماری کوئی غلطی نہیں
پلتی رہی دل میں اداسی
اندھیروں سے لیکے روشنی تک
کھامیوں سے خاموشیوں تک
ہوش سے لیکے مدہوشیوں تک
افسوس نہیں کے افسانے لکھے
ووہ افسانے مبنی افسردگی پر
کھدا تو دیتا ہے بےحساب
میرے درد میں تھوڑی تو کمی کر
کھلے نا کیوں یہاں اب وہ گلاب
جو رہی بہار کی کمی بس
قسمت ہمارے ہی ہاتھ میں ہے
اسنے اختیار کی ہے کمی بس
وہ لوگ بھی گزر گئے
وہ گھر بھی جل چکے
وہاں کچھ نہیں
وہاں سے اب درد اٹھے
زخم تو بڑھیںگے دوست
وقت کی محرم میں سفا ہے
پر وقت پے ریہم ہے دوست
وہ کب کسی کے لیے رکا ہے
جکے نا سر
پھیلا نا ہاتھ ہمارے
بس یہیں دعا ہے
کبھی کبھی آئے سوچ
جو ہوا ہے ٹھیک ہی ہوا ہے
صبر سے سبق جو ملے ہے
صبر سے اب میری سلاہ ہے
کے کوئی نہیں ہے اگر تیرا
تو میری جان کھدا ہے
چہرے بدلتے جائینگے
چلتی جائیگی، چلتی جائیگی
یہ دنیا روکتی ہے کہاں
کسی کے بھی لیے
کسی کے بھی لیے
۱ منٹ رکی میرا ویٹ کر
اوکے دھین شپھی بھائی ٹیک ون
کہا سنا معاف کیجییگا
شالیمار گارڈن میں ساڈے پانچ بجے
میرا شوٹ کے لیے ہیئیر اینڈ میک-اپ
جلدی میرے شیڈس لا
لیکن پہلے چیک د پیرامیٹر
گانو کے بڑھتے ڈیسیبیلس
چیک پے بڑھتے ڈیسیمل
اٹ’سہ انکریڈبل!
جیسے عصمت چگتائی
کیسے قسمت کھل آئی
آئی تھنک اباؤٹ دھس ایٹ نائیٹ
جیویں بارشاں دے ویدھر دا
مارشل مدھرس
میرا انسٹنکٹ انمالسٹک
میڈ میجیشین یا ماتھیمیٹشن
آئی نیور ٹیک سیکنڈ پوزیشن
آئی’م گیٹنگ بیلسٹک، کٹیلمک
بالکل اصلی، لکھوں میٹیکولوسلیہ
لفز میرے میڈیسینل سے
لو کیا میںنے قلم سے
سچ بولا میںنے قسم سے
رنگ دیکھو کیسے بدلتے دیکھتے ہے سب کے
کرتے قبضے باتیں پکّی وادے کچے
آئی ہیو ہیڈ اینپھ آف اٹ، بٹ آئی کیپ آن گوئنگ
گوٹ نو آپشن، بٹ ٹو کیپ فلوئنگ
کیپ د ٹاکسک آؤٹا’ مائے زون
رکھیں تشریف اپنی آف آف مائے تھرون
بٹ بپھور آئی گوٹ ٹو گو، لیٹ می ٹیل یو دھس
ون تھنگ آئی نیڈ یو ٹو کنوو
اف یو ایور نیڈ ا فرینڈ، یو کین کال مائے فون
‘کوز یو آر ناٹ الون
یو آر ناٹ الون
یو آر ناٹ الون
شہروں میں گھوموں
میں ڈھونڈھوں کیا؟
شہروں میں گھوموں بےوجہ
سب کچھ میں کہہ دوں
دل میں ہے کیا؟
سب کچھ میں کہہ دوں بےوجہ
سب کچھ میں کہہ دوں
چہرے بدلتے رہے
ہم اسی شہر میں چلتے رہے
سب کچھ میں کہہ دوں
گھر تھا ویرانہ میرا
اور ہم اکیلے ہی جلتے رہے
ڈھلے شام اور دن چڑھے
چلو روشنی کے سمٹ چلے
اپنی ذات پے یقین میرا
عزا’ام ہی مجھے عظیم کرے
حکیم ہے قلم علیل کے لیے
کہنے کو تیرے رفیق تو ہے
پر پھر بھی پیٹھ پیچھے کیوں
یہ حریف بنے عجیب یہ
چہرے بدلتے جائینگے
چلتی جائیگی، چلتی جائیگی
یہ دنیا روکتی ہے کہاں
کسی کے بھی لیے
کسی کے بھی لیے
کے کوئی نہیں اگر تیرا
تو میری جان کھدا ہے
‘کوز یو آر ناٹ الون
کے کوئی نہیں اگر تیرا
تو میری جان کھدا ہے
یو آر ناٹ الون
دنیا…
یو آر ناٹ الون
کے کوئی نہیں اگر تیرا
تو میری جان کھدا ہے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.