آجا کے بلاتے ہیں
تجھے اشق ہمارے
آجا کے بلاتے ہیں
چپچھپ نگاہوں نے
تمہے پیار کیا تھا
اس دل نے محبت کا
جو اقرار کیا تھا
کانٹے ہیں میرے دل
انہی یادوں کے سہرے
یاد آتے ہیں وہ دن
جو تیرہ ساتھ گزرے
آجا کے بلاتے ہیں
ہوٹھو پے مچلنے
کے لیے گیت نہیں ہیں
اب ہر ہیں جیون میں
کوئی جیت نہیں ہیہوم پیار کی بازی کبھی
کبھی ہرے
یاد آتے ہیں وہ دن
جو تیرہ ساتھ گزرے
آجا کے بلاتے ہیں
جس ندیا پے کٹ تی تھی
ہر ایک شام سہانی
جس ندیا پے کٹ تی تھی
ہر ایک شام سہانی
جس ندیا پے ہستی تھی
کبھی آکے جوانی
روتا ہیں میرا دل
اسی ندیا کے کنارے
یاد آتے ہیں وہ دن
جو تیرہ ساتھ گزرے
آجا کے بلاتے ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.