خوابوں کے لفافوں میں
کسوں میں کتابوں میں
فرستوں کی باتوں میں
ارسوں سے خیالوں میں
تھوڑی کھوئی ہوئی
کب سے سوئی ہوئی
وہ عادت ہیں وہ
کرواتوں کی باہوں میں
سلواتوں کی راہوں میں
سہمی سہمی سانسوں میں
سرمائی سی باتوں میں
ضد سی چھوٹھے نہیں
مجھسے روتے نہیں
وہ عادت ہیں وہ
وہ دیکھیں جدھر
ڈولے نیت ادھر
یہ مہکا ہنار
اسنے سیکھا کدھر
اسکو بنانے والا
کچھ کچھ توہ بہکا ہوگا
جب بھی پڑی ہوگی نظر
چوٹ بانکے کبھی
ایسے دل پے لگی
وہ عادت ہیں وہ
انتظاروں میں رہوں
عمر بھر میں توہ رکون
دل کو کیسے دوں سکون
اس سے میں یہ کہہ سکوں
یوں زبان پے چڑھی
میہنگی جو ہیں پڑی
وہ عادت ہیں وہ
وہ دیکھیں جدھر
ڈولے نیت ادھر
یہ مہکا ہنار
اسنے سیکھا کدھر
اسکو بنانے والا
کچھ کچھ توہ بہکا ہوگا
جب بھی پڑی ہوگی نظر
چوٹ بانکے کبھی
ایسے دل پے لگی
وہ عادت ہیں وہ
خوابوں کے لفافوں میں
کسوں میں کتابوں میں
فرستوں کی باتوں میں
ارسوں سے خیالوں میں
لا لا لا لا
وہ عادت ہیں وہ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.