آگ راگ سے آگ لگا دو آگ لگا دو
آگ راگ سے آگ لگا دو آگ لگا دو
ست سرو سے شولے لپکے ایسے تار ہلاڈو
آگ لگا دو آگ راگ سے
آگ لگا دو آگ لگا دو
اس دنیا مے انسانو
کے دشمن ہیں انسان
گھوم کے دم پر ٹوٹ رہی ہیں
جہا خوشی کی تن
مالک اس ظالم دنیا کا
مالک اس ظالم دنیا قہر ایک نقش مٹا دو
آگ لگا دو آگ راگ سے
آگ لگا دو آگ لگا دو
جس گلشن مے مالی
بانکے رہتے ہیں شائد
پھولوں پر باتے ہیں پہرے
کٹے ہیں آزاد
ایسا گلشن ویرن کردو
ایسا گلشن ویرن کردو
ایسا چمن جلا دو آگ لگا دو
آگ لگا دو آگ لگا دو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.