آج بچھڑے ہیں
آج بچھڑے ہیں
کل کا در بھی نہیں
زندگی اتنی
مختاسر بھی نہیں
آج بچھڑے ہیں
آج بچھڑے ہیں
کل کا در بھی نہیں
زندگی اتنی
مختاسر بھی نہیں
آج بچھڑے ہیں
زخم دکھاتے
نہیں ابھی لیکن
زخم دکھاتے
نہیں ابھی لیکن
تھاندے ہوںگی
تو درد نکلیگا
ییش اتریگا
وقت کا جب بھی
چہرا اندر
سے جرڈ نکلیگا
آج بچھڑے ہیں
آج بچھڑے ہیں
کل کا در بھی نہیں
زندگی اتنی
مختاسر بھی نہیں
آج بچھڑے ہیں
کہنے والوں کا
کچھ نہیں جاتا
سہنے والے
کمال کرتے ہیں
کون ڈھوندے
جواب دردو کے
لوگ تو بس سوال کرتے ہیناج بچھڑے ہیں
آج بچھڑے ہیں
کل کا در بھی نہیں
زندگی اتنی
مختاسر بھی نہیں
آج بچھڑے ہیں
کل جو آییگا جانے کیا ہوگا
کل جو آییگا جانے کیا ہوگا
بت جائے جو کل نہیں آتے
وقت کی شاخ توڑنے والوں
ٹوٹی شاخوں پے پھل نہیں آتے
آج بچھڑے ہیں
آج بچھڑے ہیں
کل کا در بھی نہیں
زندگی اتنی
مختاسر بھی نہیں
آج بچھڑے ہیں
کچّی مٹی ہیں
دل بھی انسان بھی
دیکھنے ہی میں
سخت لگتا ہیں
آنسو پوچھے
آسؤں کے نشان
خشک ہونے میں
وقت لگتا ہیں
آج بچھڑے ہیں
آج بچھڑے ہیں
کل کا در بھی نہیں
زندگی اتنی
مختاسر بھی نہیں
آج بچھڑے ہیں
آج بچھڑے ہیں
آج بچھڑے ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.