آج نزنے پاگل منوا
کاہے کو گھبرایے
ہچ ہچ ہچکی آئے رے
طبیت بچکی بچکی جائے
جب دیکھو البیلا آنچل
دل پر بجلی ٹوٹے
روپ نشیلا ایک جھلک
مے دل کی دنیا لٹے
کوئی شربی مد کاپیالہ جیسے پی کے آئے
ہچ ہچ ہچکی آئے
ہوش ہمارے بوندی بانکر
ہو گئے نو دو گیارہ
کس مشکل مے جان پھانسی
ہیں اپنے باج گئے بارہ
روپ کی گرمی شعلہ
بانکر دل مے آگ لگائے
ہچ ہچ ہچکی آئے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.