آج یار کے نظارے
یاروں رب دیکھا، رب دیکھا
آج یار کے نظارے
یاروں رب دیکھا، رب دیکھا
وہ بھی دیکھا تو، وہ بھی
دیکھا تو یار کے سبب دیکھا
آج یار کے نظارے
یاروں رب دیکھا رب دیکھا
آج یار کے
اس رب سا نجرا ہیں انوکھے یار کا
چہرا دیکھ لے جو یار کا وہ دل ہرتا
اس رب سا نجرا ہیں انوکھے یار کا
چہرا دیکھ لے جو یار کا وہ دل ہرتا
دل چلنے کا ڈانگ ہیں عجب دیکھا
رب دیکھا آج یار کے
نظارے یاروں رب دیکھا
رب دیکھا، آج یار کے
جلفیں یار کی جو آ کے مکھڑے پے پڑھتی ہیں
جیسے بجھالی کے ساتھ گٹائے لڑتی ہیں
جلفیں یار کی جو آ کے مکھڑے پے پڑھتی ہیں
جیسے بجھالی کے ساتھ گٹائے لڑتی ہیں
ان آنکھوں نے ان آنکھوں نے
ماہی جب جب دیکھا، رب دیکھا
آج یار کے نظارے
یاروں رب دیکھا رب دیکھا
آج یار کے
یار نکھالا جبمیکھنے سے لے کے مستیا
جکھ گئی اسکے
سامنے بھی سب ہستیا
یار نکھالا جب
میکھنے سے لے کے مستیا
جکھ گئی اسکے
سامنے بھی سب ہستیا
کھول آنکھے کھول
آنکھے اجی نجرا تب دیکھا
آج یار کے نظارے
یاروں رب دیکھا رب دیکھا
آج یار کے
پردے آنکھوں سے ہٹا
کے جب یار کو دیکھا
میری مکھڑے کتاب
کو نا جیل سکا
پردے آنکھوں سے
ہٹا کے جب یار کو دیکھا
میری مکھڑے کتاب
کو نا جیل سکا
اس رب نے جی اس رب نے
جی جب نیا رب دیکھا
آج یار کے نظارے
یاروں رب دیکھا رب دیکھا
وہ بھی دیکھا تو، وہ بھی
دیکھا تو یار کے سبب دیکھا
آج یار کے نظارے
یاروں رب دیکھا، رب دیکھا
آج یار کے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.