پیار کا فرض نبھانے کے لیے آئے ہیں
آخری گیت سننے کے لیے ہیں
پیار کا فرض نبھانے کے لیے آئے ہیں
آخری گیت سننے کے لیے ہیں
آخری گیت سننے کے لیے ہیں
شامہ جو ہمنے جھلائی
کبھی پلکو تلے
شامہ جو ہمنے جھلائی
کبھی پلکو تلے
کیسے ہو جاکے
کسی اور کی میحفل میں جھالے
ہم اسے دلمیں
جھالانے کے لیے آئے ہیں
آخری گیت سننے کے لیے ہیں
وہ تیری مانگ
جیسے پیار سے چما ہیں کبھی
وہ تیری مانگ
جیسے پیار سے چما ہیں کبھپنی چاہت کی موہر
جس پے لگائے ہیں کہیں
ہم وہیں مانگ
سجا نے کے لیے آئے ہیں
آخری گیت سننے کے لیے ہیں
جانے جاتی ہیں ہماری توہ
چلی جائے مگر
ہمکو منظور نہیں ہیں
یہ کسی قیمت پر
کارواں اس موڈ پے لوٹا جائے
ختم ہوتا ہو جہاں
پیار کی منزل کا سفر
تجھکو سینے سے
لگنے کے لیے آئے ہیں
تجھکو سینے سے
لگنے کے لیے آئے ہیں
آخری گیت
آخری گیت سننے کے لیے ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.