آنسو بڑے کمتی ہیں
انکو نا یوںہی گراو
جنکے یہ آسو بھی سوکھے
انکے لیے مسکراؤ
آنسو بڑے کمتی ہیں
انکو نا یوںہی گراو
جنکے یہ آسو بھی سوکھے
انکے لیے مسکراؤ
یہ زندگی ایک پھول ہیں
ٹھکرا نہیں یہ بھول ہیں
مانا اندھیرے بہت ہیں
لیکن سویرے بہت ہیں
ایک تو اکیلا نہیں ہیں
جاگ مے اکیلے بہت ہیں
دنیا نے جانے کیوں لوٹا
میری خوشی کا خزانہ
کسکی نظر لگ گئی جابکھرا میرا آشیانا
سارا سہر ہیں اجنبی
پتجھڑ ہوئی یہ زندگی
پیروں میں چلے بہت ہیں
پر چلنے والے بہت ہیں
ایک تو اکیلا نہیں ہیں
جاگ میں اکیلے بہت ہیں
سورج کی جیوتی بنے ہم
آکاش باہوں میں آئے
محنت کے موتی بنے ہم
ساگر کا موتی لجائے
اپنے چمن کے ہم باگ با
اپنے وطن کے ہم پاس با
طوفا کے دھرے بہت ہیں
پھر بھی کنارے بہت ہیں
ایک تو اکیلا نہیں ہیں
جاگ میں اکیلے بہت ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.