آنسو کی ایک بوند ہو میں
جو آنکھوں سے چلک گئی
جنم جنم کا ساتھی چھوٹا
پیاسی روح بھٹک گئی
آنسو کی ایک بوند ہو میں
جلتی ہوئی سانسوں میں
جو سلگے ہوئے نغمے پلے
جب تو نظر آیا مجھے
آہو میں وہ نغمے ڈالے
طوفا اٹھا پلکو تلے
آنسو کی ایک بوند ہو میں
ہیں رت کی جلفیں کھلی
جلنے لگے زخمے جگر
دل کو سکون مل جائے
رکھ دو تیرہ قدمو میں سر
ایے ہمناسی ایے ہمسفر
آسو کی ایک بوند ہو میں
جو آنکھوں سے چلک گئی
جنم جنم کا ساتھی چھوٹا
پیاسی روح بھٹک گئی
آنسو کی ایک بوند ہو میں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.