آؤ سنتا ہو سب
کو آج ایک کہانی
آؤ سنتا ہو سب
کو آج ایک کہانی
شائد لگے نئی تمکو
پر ہیں صدیوں پرانی
شائد لگے نئی تمکو
پر ہیں صدیوں پرانی
آؤ سنتا ہو سب
کو آج ایک کہانی
شائد لگے نئی تمکو
پر ہیں صدیوں پرانی
آؤ سنتا ہو سب
کو آج ایک کہانی
کیسے جب نندی نے ماں
پروتی کا نا مانا آدیش
کیسے جب نندی نے ماں
پروتی کا نا مانا آدیش
توہ منے پھر کیسے
بنایا اپنا گنیش
اپنا بال گنیش
اپنا بال گنیش
کونسا آدیش کیسے
بنے گنیش کیا ہوا
سب بتاتا ہو پہلے سارے بولو
اوم گنیشیہ ناماہ
اوم گنیشیہ ناماہ
اوم گنیشیہ ناماہ
اوم گنیشیہ ناماہ
اوم گنیشیہ ناماہ
اوم گنیشیہ ناماہ
اوم گنیشیہ ناماہ
اوم گنیشیہ ناماہ
اوم گنیشیہ ناماہ
اوم گنیشیہ ناماہ
ماں پروتی جب جاتی تھی ناہنے
توہ نندی کرتا پہرےداری
سب کو تھا وہ روک لیتا پر
چپ رہتا شیو کی
جب آئے سواری
شیو جو چلے آئے اندر
پروتی ہوئی بیحد ناراضپر نندی تھا بیل شوا کا
انکے آگے بالکل بے آواز
پھر کیا ہوا پروتی کے
من مے ایک چھہ اٹھی
کاش کوئی ہوتا میرا
جیسے میں کرتی پیار
جو مانتا میرے باتیں
مجھپے ہو جاتا نسر
کیوں نا میں خود ہی بناؤ
اسے دل کا ہو ایک ٹکڑا
میرے ہی جیسا ہو اسکا رنگ
میرے ہی جیسا ہو مکھڑا
گنیش ہاں
پھر پھر پھر پروتی نے گدھا
اور رچا ایک بالک وشیش
اپنے میل سے بنایا
اپنا پیارا گنیش
اچھی کہانی ہیں پر کچھ
توہ گڑبڑ گھوٹالا ہیں بھائی
ماں پروتی نے کیا ایسی
تھی بالک کی سورت بنائی
نا سند نا کن ہاتھی کے
کیسا ہیں اس بالک کا بھیس
ہیں یہ نہیں ہیں یہ نہیں ہیں
یہ نہیں ہمارا گنیش
بال گنیش کو ہاتھی کا
منہ کیسے ملا
وہ ایک اور کہانی ہیں
وہ پھر کبھی سنو
آج سنی ہیں ہم سب نے
بڑھیا ایک کہانی
لگتی ہیں جو نئی نئی
پر ہیں صدیوں پرانی
آؤ سنتا ہو سب
کو آج ایک کہانی
آؤ سنتا ہو سب
کو آج ایک کہانی
شائد لگے نئی تمکو
پر ہیں صدیوں پرانی
آؤ سنتا ہو سب
کو آج ایک کہانی۔
ک
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.