آسما اوڑھکر آئے
ہم اپنے گھر
بادلوں میں ڈھاکہ ہیں
یہ کمارا میرا
تمہے خوابوں مے ملینگے
اب تاروں سے کہا ہیں کی ذرا جل پڑے
دھیرے سے ہمارا نام پکارو
کھوائشوں کے دریا میں اتاروں
تیری میری ہسی یادوں پے
ہم ذرا تیہر لے
آسما اوڑھکر آئے
ہم اپنے گھر
بادلوں میں ڈھاکہ ہیں
یہ کمارا میرا
تمہے خوابوں مے ملینگے
اب تاروں سے کہا ہیں کی ذرا جل پڑے
دھیرے سے ہمارا نام پکارو
کھوائشوں کے دریا میں اتاروں
تیری میری ہسی یادوں پے
ہم ذرا تیہر لے
تیری میری الفت جیسے ہیں
شراب پرانی کوئی
مدتوں میں اور بھی
عشق ہوا نمکنہ
لوگوں میری دلہن حسین
آج بھی ہیں نئی نویلی
تو جو میری دوست ہیں میری سہیلی
مشکل صحیح یہ سفر
کتنا ہنسین ہیں مگر
تو جو سنگ میں ہیں
ایسا لگے نئی نئی
کوئی دنیا ہیں میری
دھیرے سے ہمارا نام پکارو
کھوائشوں کے دریا میں اتاروں
تیری میری ہسی یادوں پے
ہم ذرا تیہر لے
دھیرے سے ہمارا نام پکارو
کھوائشوں کے دریا میں اتاروں
تیری میری ہسی یادوں پے
ہم ذرا تیہر لے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.